تم سے الفت کے تقاضے نه نبھائے جاتے
تم سے الفت کے تقاضے نه نبھائے جاتےورنه هم کو بھی تمانه تھی که چاهے جاتے
لزت درد سے آسودھ کهاں دل والے
هیں فقط درد کی حسرت میں کراهے جاتے
دی نه مهلت همیں هستی نے وفا کی ورنه
اور کچھ دن غم هستی سے نبھائے جاتے.
Copyright 2015. All Rights Reserved
0 comments:
Post a Comment