تم سے الفت کے تقاضے نه نبھائے جاتے تم سے الفت کے تقاضے نه نبھائے جاتےورنه هم کو بھی تمانه تھی که چاهے جاتےلزت درد سے آسودھ کهاں دل والےهیں فقط درد کی حسرت میں کراهے جاتےدی نه مهلت همیں هستی نے وفا کی ورنهاور کچھ دن غم هستی سے نبھائے جاتے.
0 comments:
Post a Comment